Thursday, December 11, 2014

شیخ عثمان مروندی لال شہباز قلندر رحمتہ اﷲ علیہ

آذر بائی جان کے ایک گاؤں مرو ند میں اس وقت سناٹے اور تاریکی کا راج تھا۔ سردیوں کی رات تھی۔ دیواریں تک یخ تھیں۔ لوگوں کو گرم بستروں میں رہ کر بھی سردی ستار ہی تھی ۔ اس عالم میں ایک نوجوان طالب علم شہر میں داخل ہو کر ادھر ادھر بھٹک رہا تھا۔ اس کے جسم پر سرخ لباس تھا۔ چہرے کی سرخی، سردی کی شدت سے مزید سرخ ہو گئی تھی۔
پھر وہ چلتے چلتے تھک گیا۔ کسی دیوار نے جیسے اسے آواز دی ہو۔ وہ اسی دیوار سے ٹک کر بیٹھ گیا۔ اس نے گھنٹوں میں سردہا کر سردی سے بچنے کی کوشش کی اور آنکھیں بند کرکے کسی دھیان میں گم ہوگیا۔
ابو اسحاق ابراہیم رحمتہ اﷲ علیہ اپنے حجرۂ خاص میں عبادت میں مشغول تھے۔ اچانک آپ رحمتہ اﷲ علیہ پر کشف کی حالت طاری ہوئی۔ آپ رحمتہ اﷲ علیہ نے دیکھا کہ ایک لڑکا آپ رحمتہ اﷲ علیہ کی خانقاہ کی دیوار تلے بیٹھا ہے۔ آپ رحمتہ اﷲ علیہ نے خدمت گار کو طلب کیا۔
‘‘باہر جا کر دیکھو۔ کوئی سردی میں ٹھٹھر رہا ہے۔ اسے عزت کے ساتھ اندر لے کر آؤ۔’’
خدمت گار نے دروازہ کھول کر گلی میں ادھر ادھر دیکھا۔ کوئی دیوار سے لگا بیٹھا تھا۔
‘‘کون ہو بھائی….؟’’
‘‘مسافر ہوں۔ طلب علم مجھے کھینچ لائی ہے۔’’
‘‘منزل جانتے ہو….؟’’
‘‘منزل ہی ڈھونڈنے تو آیا ہوں۔’’
‘‘پھر تم صحیح جگہ آگئے ہو۔ سید ابراہیم رحمتہ اﷲ علیہ مجذدب تمہیں طلب کر رہے ہیں۔’’
‘‘انہیں کیا معلوم، میں یہاں ہوں….؟’’
‘‘اولیا اللہ پر بہت کچھ ظاہر ہوتا ہے۔’’
وہ لڑکا جس کی عمر بیس سال کے قریب ہوگی، اٹھا اور خدمت گار کی رہنمائی میں خانقاہ کے اندر داخل ہوگیا۔ سید ابراہیم رحمتہ اﷲ علیہ ولی کامل تھے۔ ان پر سب کچھ روشن ہوچکا تھا۔
‘‘آؤ عثمان رحمتہ اﷲ علیہ ، ہمیں معلوم تھا کہ تم آؤ گے۔ علم کی منزل طے کر آئے، اب کچھ دن ہمارے پاس ہو۔’’ حضرت سید ابراہیم رحمتہ اﷲ علیہ نے فرمایا اور طالب علم نے اپنا سر ان کے قدموں میں رکھ دیا۔
‘‘سر اٹھاؤ۔ یہ سر جھکنے کے لیئےنہیں بناہے۔ تمہاری آنکھیں شہباز کی طرح ہوںگی۔ بلند، اور بلند۔’’
یہ لڑکا تاریخ میں شیخ عثمان مروندی لال شہباز قلندر رحمتہ اﷲ علیہ کے نام سے مشہور ہوا.
5 Peyam E Mashraq: شیخ عثمان مروندی لال شہباز قلندر رحمتہ اﷲ علیہ آذر بائی جان کے ایک گاؤں مرو ند میں اس وقت سناٹے اور تاریکی کا راج تھا۔ سردیوں کی رات تھی۔ دیواریں تک یخ تھیں۔ لوگوں کو گرم بستروں میں رہ ک...

No comments:

Post a Comment

< >