Wednesday, August 20, 2014

شاید وہ سُلگ اُٹّھا ہو یادوں کی ہوا سے

شاید وہ سُلگ اُٹّھا ہو یادوں کی ہوا سے
فرصت ہو کسی روز تو جا کر اُسے دیکھو


کیا جانیں وہ فردوس۔ نظر کب نظر آئے
تصویر ہی اب اُس کی اُٹھا کر اُسے دیکھو


پتھر سا نظر آتا ہے وہ موم کا پیکر
اب آئے تو سینے سے لگا کر اُسے دیکھو


کہتے ہو کہ یاد اُس کی وبال۔ دل و جاں ہے
ایسا ہی اگر ہے تو بُھلا کر اُسے دیکھو
5 Peyam E Mashraq: شاید وہ سُلگ اُٹّھا ہو یادوں کی ہوا سے شاید وہ سُلگ اُٹّھا ہو یادوں کی ہوا سے فرصت ہو کسی روز تو جا کر اُسے دیکھو کیا جانیں وہ فردوس۔ نظر کب نظر آئے تصویر ہی اب اُس...

No comments:

Post a Comment

< >