Thursday, August 21, 2014

چلو ، وہ عشق نہیں چاہنے کی عادت ہے احمد فراز

چلو ، وہ عشق نہیں چاہنے کی عادت ہے
پر کیا کریں ہمیں‌ اک دوسرے کی عادت ہے


تُو اپنی شیشہ گری کا ہنر نہ کر ضائع
میں آئینہ ہوں‌ مجھے ٹوٹنے کی عادت ہے


میں کیا کہوں کہ مجھے صبر کیوں نہیں آتا
میں کیا کروں کہ تجھے دیکھنے کی عادت ہے


تیرے نصیب میں اے دل ! سدا کی محرومی
نہ وہ سخی، نہ تُجھے مانگنے کی عادت ہے


وِصال میں‌ بھی وہی ہے فراق کا عالم
کہ اُسکو نیند مجھے رت جگے کی عادت ہے


یہ مشکلیں ہیں تو پھر کیسے راستے طے ہوں ؟
میں ناصبور، اُسے سوچنے کی عادت ہے


یہ خود اذیتی کب تک فراز تو بھی اسے
نہ یاد کر کہ جسے بھولنے کی عادت ہے
احمد فراز 
5 Peyam E Mashraq: چلو ، وہ عشق نہیں چاہنے کی عادت ہے احمد فراز چلو ، وہ عشق نہیں چاہنے کی عادت ہے پر کیا کریں ہمیں‌ اک دوسرے کی عادت ہے تُو اپنی شیشہ گری کا ہنر نہ کر ضائع میں آئینہ ہوں‌ م...

No comments:

Post a Comment

< >