Thursday, August 21, 2014

کالم گل نوخیز اختر

شادی کے بعد عورت اپنے نام کے بعد اپنے مرد کا نام لگاتی ہے خود ہی سوچئے کہ اگر عورت کا نام اور مرد کا نام ایک دوسرے کی ضد ہوں تو عورت کا نام کتنا برا لگے گا۔ مثلاً۔۔۔۔مہہ جبین دتہ۔۔۔۔شہلا ڈوایا۔۔۔۔۔فریحہ بوٹا۔۔۔۔۔یا یوں کہہ لیجئے کہ مسز دتہ، مسز ڈوایا، اور مسز بوٹا۔۔۔۔لہذا نام فورآً بدل لیجئے۔ اس سے پہلے کہ دلہن سے پوچھا جائے کہ "مسمات گل بدن، ولد تن بدن، تمہیں حق مہر شرعی بتیس روپے کے عوض موجودگی چار گواہان مسمی بھلا مانس ولد بن مانس قبول ہے۔۔۔!" اور دلہن کی چیخ نکل جائے۔
نام کے حوالے سے مجھے اپنے نام کے بڑے فائدے ہیں، یونیورسٹی میں، میرے داخلہ فارم پر اکثر لڑکیوں والی کھڑکی میں بھی قابلٍ قبول سمجھے جاتے تھے۔ مجھے اب بھی یاد ہے کہ چند سال قبل مجھے روالپنڈی کے ایک شوقین مزاج کا خط موصول ہوا۔ موصوف نے میری کچھ تحریریں پڑھ رکھی تھیں۔ لیکن غالباً میری جنس سے ناواقف تھے۔ لہذا اپنے پہلے خط میں صرف میری اور میری تحریر کی تعریف میں زمین آسمان کے قلابے ملائے اور آخر میں سوال پوچھا کہ "کیا ہماری دوستی ہوسکتی ہے۔"
چونکہ ان کے خط میں کہیں بھی یہ ظاہر نہیں ہورہا تھا کہ انہوں نے مجھے صنفٍ نازک سمجھ کر خط لکھا ہے لہذا میں نے بھی سادہ سا جواب تحریر کردیا کہ "کیوں نہیں۔"
پھر ان کے خطوط کا تانتا بندھ گیا میری طرف سے جواب میں تاخیر ہوئی تو ایک خط میں لکھا۔۔۔۔"تم نخرے بہت کرتی ہو۔"
میرے تن بدن میں آگ لگ گئی۔ میں نے فوراً اس وقت ایک تصویر انہیں ارسال کی جب میں "داڑھی شدہ" ہوتا تھا۔
جواب ارجنٹ میل سے آیا۔ لکھا تھا۔۔۔"صوفی، تیرا ککھ نہ رہے، میں نے تو ماں کو بھی راضی کرلیا تھا۔"
-گل نوخیز اختر
5 Peyam E Mashraq: کالم گل نوخیز اختر شادی کے بعد عورت اپنے نام کے بعد اپنے مرد کا نام لگاتی ہے خود ہی سوچئے کہ اگر عورت کا نام اور مرد کا نام ایک دوسرے کی ضد ہوں تو عورت کا نا...

1 comment:

< >