Wednesday, August 20, 2014

کٹھن اندھیروں کی رہ گزر پہ چراغ صبح جلا جلا کے

کٹھن اندھیروں کی رہ گزر پہ چراغ صبح جلا جلا کے
قسم سے آنکھیں بھی تھک گی ہیں تمھارے آنسو چھپا چھپا کے


یہ کیا خبر تھی کے ایک چہرے سے کتنے چہرے کشید ہوں گے
میں تھک گیا ہوں تمھارے چہروں کو آئینے میں سجا سجا کے


ہم اتنے سادہ مزاج کب تھے مگر سرابوں کی رہ گزر پر
فریب دیتا رہا زمانہ تمھاری صورت دکھا دکھا کے


عجب تناسب ہے ذہن و دل میں خیال تقسیم ہو رہے ہیں
مگر محبت سی ہو گئی ہے تمہیں محبت سکھا سکھا کے
5 Peyam E Mashraq: کٹھن اندھیروں کی رہ گزر پہ چراغ صبح جلا جلا کے کٹھن اندھیروں کی رہ گزر پہ چراغ صبح جلا جلا کے قسم سے آنکھیں بھی تھک گی ہیں تمھارے آنسو چھپا چھپا کے یہ کیا خبر تھی کے ایک چہرے...

No comments:

Post a Comment

< >