Friday, August 22, 2014

*** ایک باپ کی نصیحت *** اقتباس

بیٹی بد دل ہو کر میکے آگئ، باپ نے کہا تمہارے ہاتھ کا کھانا کھاۓ بہت دن ہوگۓ ہیں، آج میرے لیے ایک انڈا اور ایک آلو ابال دو اور ساتھ میں گرما گرم کافی- لیکن بیس منٹ تک چولھے پر رکھنا-
جب سب کچھ تیار ہوگیا تو کہا آلو چیک کرلو، ٹھیک سے گل کر نرم ہوگیا ہے، اب انڈا چھو کر دیکھو ہارڈ بوائل ہوگیا ہے اور کافی بھی چیک کرو، رنگ اور خوش بو آگئ ہے؟ بیٹی نے چیک کر کے بتایا کہ سب پرفیکٹ ہے-
باپ نے کہا دیکھو!! تینوں چیزوں نے گرم پانی میں یکساں وقت گزارا اور برابر کیتکلیف برداشت کی- آلو سخت ہوتا ہے اس آزمائش سے گزر کر وہ نرم ہوگیا- انڈا نرم ہوتا ہے گرے تو ٹوٹ جاۓ، لیکن اب سخت ہوگیا ہے اور اسکے اندر کا لیکویڈ بھی سخت ہوچکا ہے- کافی نے پانی کو خشک رنگ، خوش ذائقہ اور خوشبو دار بنادیا ہے- تم کیا بننا چاہوگی؟؟؟
آلو ، انڈا یا کافی؟؟ یہ تمہیں سوچنا ہے یا خود تبدیل ہوجاؤ یا پھر کسی کو تبدیل کردو-
ڈھل جاؤ یا ڈھال دو، یہی زندگی گزارنے کا فن ہے- سیکھنا، اپنانا، تبدیل ہونا، تبدیل کرنا، ڈھلنا، ڈھل جانا، یہ اسی وقت ممکن ہے، جب نباہ کرنے کا عزم ہو کہ کم ہمت منزل تک نہیں پہنچتے، راستے ہی میں ہلاک ہوجاتے ہیں۰
5 Peyam E Mashraq: *** ایک باپ کی نصیحت *** اقتباس بیٹی بد دل ہو کر میکے آگئ، باپ نے کہا تمہارے ہاتھ کا کھانا کھاۓ بہت دن ہوگۓ ہیں، آج میرے لیے ایک انڈا اور ایک آلو ابال دو اور ساتھ میں گرم...

No comments:

Post a Comment

< >